اسرائیلی جیل شطہ میں جیل محافظوں کی جانب سے فلسطینی اسیران پر تشدد کئے جانے اور اس کے بعد ان کی جامہ تلاشی لینے پر قیدیوں اور انتظامیہ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ذرائع کے مطابق اسیران نے انتظامیہ کے احکامات ماننے سے انکار کردیا جس کے نتیجے میں جیلرز نے تمام اسیران کے کمروں پر دھاوا بول دیا اور انہیں باہر نکال دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محافظوں نے کمروں میں موجود تمام برقی آلات کو توڑ ڈالا اور اسیران کے کپڑوں کو ایک کمرے میں جمع کرنے کے بعد ان پر تیل چھڑک دیا۔ ذرائع نے اسیران کے حوالے سے بتایا کہ جیل انتظامیہ نے ان سے ملاقات کا حق چھیننے اور ان سب پر جرمانہ عائد کرنے کی دھمکی دی۔
اسیران نے اس کے جواب کے طور پر کھانا کھانے سے انکار کردیا اور فیصلہ کیا کہ وہ اس دھماچوکڑی کے ردعمل کے طور پر منگل کے روز ناشتہ اور رات کا کھانا نہیں کھائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسی طرح کا حملہ جلبوع جیل میں بھی ہوا تھا اور قیدیوں سے ملاقات کے لئے جانے والے رشتہ داروں کو بھی بغیر ملاقات واپس بھیج دیا گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین