اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی تیل کی تلاش کے لیے کام کرنے والی ایک بڑی فرم نے اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ لین دین شروع کر رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی فرم "یانر” نے حال ہی میں اسرائیل کی کمپیوٹرسافٹ وئیر تیار کرنے والی ایک کمپنی سے اپنے کمپیوٹرسسٹمز کے لیے ایک پروگرام خرید کیا ہے۔ خیال رہے کہ "یانر” نامی تیل کی سعودی کمپنی کے مالک شیخ عبدالعزیز الفید ہیں جو ایک بڑے مذہبی شخص اور حکومت کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے اپنے جمعہ کے ایڈیشن میں جلی حروف کے ساتھ یہ سرخی لگائی ہے کہ ” سعودی تیل اب ہمارے ہاتھ میں” میں یہ یہ اشارہ دیا گیاہے کہ تیل کی سعودیی فرم بغیر کسی رکاوٹ کے اسرائیل کی کمپیوٹر کے پروگرامات تیار کرنے والی فرم سے سافٹ ویئر خرید رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی تیل کی تلاش میں مصروف کمپنی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے آسٹریلیا کے شہر مالبرن میں منعقدہ ایک نمائش میں بھی شرکت کی۔ آسٹریلیا میں منعقد ہونے والی یہ نمائش کمپیوٹر سافٹ ویئر تیارکرنے والی عالمی کمپنیوں کے گروپ”ہائی ٹیک” کی جانب سے لگائی گئی تھی اور اسی نمائش میں اسرائیل کی ایک کمپنی بھی شریک تھی۔ اس دوران سعودی عرب کی تیل کی کمپنی کے مندوبین نے کمپیوٹر سسٹم کا ایک خاص سافٹ ویئر (پروگرام) خریدا۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ آسٹریلیا میں سعودی اور اسرائیلی فرموں کے درمیان طے پانے والی ڈیل کے بعد صہیونی کمپنی نے TMB نامی ایک سافٹ وئیر سات لاکھ شیکل کے عوض سعودی کمپنی کو فروخت کیا۔ اسرائیلی فرم کی جانب سے سعودی عرب کی کمپنی کو سافٹ ویئر فروخت کرنے کے بعد اس کے انجیئنرز کو استعمال کی تربیت بھی دی جو کئی دن جاری رہی۔ تربیت دینے والوں میں اسرائیل کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اٹھارہ ماہرین نے حصہ لیا۔ درایں اثناء اسرائیلی پولیس چیف ایفی شبینٹرسکی کاکہنا ہے کہ سعودی عرب کی کمپنیوں کے ساتھ سودے بازی کسی ایک کمپنی تک محدود نہیں ہونی چاہیے۔ اگر سعودی عرب کے شہریوں کو اسرائیلی کاروباری اداروں سے لین دین میں کوئی تشویش اور خوف نہ ہو تو اسرائیل ان کے ساتھ بہتر طریقے سے ڈیلنگ کی کوشش کرے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین