اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رکن پارلیمنٹ” حاتم قفیشہ” خرابی صحت کی بناء پر اسرائیل کےایک اسپتال میں منتقل کیے گئے جہاں ان کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مجلس قانون ساز نے رکن پارلیمان حاتم قفیشہ کی صحت کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی جان کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار اسرائیل ہو گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینی رکن اسمبلی بلڈ پریشر، معدے کے السر، زیابیطس اور کئی دیگر خطرناک امراض میں مبتلا ہیں۔ صہیونی حکام کی جانب سے ان کےعلاج معالجے میں مبینہ غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔ حالت بگڑنے کے بعد انہیں مقبوضہ بیت المقدس کے "سوروکا” اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رکن اسمبلی حاتم قفیشہ کو صہیونی فوج نے فروری 2013ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں مسلسل انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ 12سال صہیونی جیلوں میں مختلف ادوار میں قید رہ چکے ہیں۔
فلسطینی مجلس قانون ساز کےڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے فلسطینی رکن اسمبلی کی غیرقانونی حراست اور علاج میں غفلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حاتم قفیشہ کی جان کو نقصان پہنچا تو اس کی تمام ترذمہ داری صہیونی ریاست پرعائد ہو گی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حاتم قفیشہ کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ حاتم جیسے لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے والے خود عالمی عدالتوں کو مطلوب ہیں۔ انہوں نے قیدیوں کے ساتھ اسرائیلی جیلوں میں ہونے والے غیرانسانی سلوک کی بھی شدید مذمت کی اور حاتم قفیشہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔