فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے جواب میں راکٹ حملے صہیونی حکومت کے لیے درد سربن چکے ہیں۔ صہیونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین میں تعمیر کیےگئے بن گوریان ہوائی اڈے پر اترنے اور وہاں سے اڑان بھرنے والے تمام مسافر ہوائی جہازوں کے فضائی راستے تبدئل کردیے ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ اور شہری دفاع کے ایک سینیر عہدیدار جیورا روم نے صہیونی فوجی ریڈیو کو بتایا کہ مسافر طیاروں کے فضائی راستوں کی تبدیلی کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب فلسطینی مزاحمت کاروں کے داغے گئے راکٹ تل ابیب میں گرنا شروع ہو گئے۔ اس کے بعد یہ خطرہ پیدا ہو گیا کہ فلسطینیوں کے راکٹ ہوائی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ اور شہری دفاع کے ایک سینیر عہدیدار جیورا روم نے صہیونی فوجی ریڈیو کو بتایا کہ مسافر طیاروں کے فضائی راستوں کی تبدیلی کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب فلسطینی مزاحمت کاروں کے داغے گئے راکٹ تل ابیب میں گرنا شروع ہو گئے۔ اس کے بعد یہ خطرہ پیدا ہو گیا کہ فلسطینیوں کے راکٹ ہوائی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ادھر صہیونی پولیس چیف یو حنان ڈانینو نے ملک بھر کی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرحدوں کی حفاظت پر چوکس رہے، کیونکہ اسرائیلی علاقوں میں کسی بھی وقت فلسطینی مزاحمت کار داخل ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں یہودیوں پر حملوں کا اندیشہ ہے۔