اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ سے سرکردہ فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے رہنما الشیخ سعید نخلہ کو حراست میں لے لیا ہے. پچپن سالہ نخلہ کو الجلزون مہاجر کیمپ میں ان کے گھر سے بدھ کے روز گرفتار کیا گیا.
جہاد اسلامی نے اپنے رہنما اور نیشنل اسلامک کمیٹی کے رکن الشیخ سعید نخلہ کی گرفتار کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ شیخ نخلہ تنظیم کے نمایاں سیاسی رہنما ہیں. وہ سترہ برس اسرائیلی جیلوں میں گزار چکے ہیں. انہیں فلسطینی انتظامیہ نے بھی اسرائیل سے سیکیورٹی کوارڈی نیش کی ‘برکت’ سے متعدد مرتبہ گرفتار کیا گیا.
بیان کے مطابق الشیخ نخلہ کو بھوک ہڑتالی قیدیوں اور اسرائیلی جیلوں میں بیمار فلسطینی اسیران سے اظہار یکجہتی کی پاداش میں گرفتار کیا گیا کیونکہ وہ اپنے ان مجبور بھائیوں کی مدد کرنا چاہتے تھے. جہاد اسلامی نے خبردار کیا ہے کہ شیخ نخلہ کو دوران حراست کسی قسم کے گزند کی ذمہ داری اسرائیل پر عاید ہو گی کیونکہ وہ بلند فشار خون اور ذیبطس کے مرض میں مبتلا ہیں.
جہاد اسلامی نے بیان کے اختتام میں اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ تحریک کی قیادت کی گرفتار اور پیچھا کرنے کی پالیسی انہیں فلسطینی عوام کے دفاع اور مقدسات اسلامیہ کے تحفظ کی جدوجہد سے روک نہیں سکتی.
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین