(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج گرفتاری کے وقت فلسطینی بچوں کےساتھ توہین آمیز سلوک کرتے ہوئے انہیں ہولناک اذیتوں کا نشانہ بناتی
ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی فوجیوں نے دو فلسطینی بچوں کو گرفتار کرتے وقت انہیں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے ماہر قانون اور وکیل حسین الشیخ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے 19 سالہ محمود ایاد محمود خلیل ابراہیم کو بیت فجار سے 20 جون 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے وقت بھی اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
عتصیون فوجی جیل میں ملاقات کے دوران اسیر ابراہیم نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت تین اسرائیلی فوجیوں نے اسے زمین پر لٹا کر اندھا دھند تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ بے ہوش ہو گیا تھا۔ اسیر نے بتایا کہ درندہ صفت اسرائیلی فوجیوں نے اس کے جسم کے ایک ایک حصے پر چوٹیں لگائیں۔ فوجی بندوقوں کے بٹ مارتے، لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ جس کے نتیجے میں اس کے جسم کی ہڈیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
حسین الشیخ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسی طرح کا وحشیانہ تشدد علی حسین علی دیریہ پر بھی اس کی گرفتاری کے وقت کیا تھا۔ علی حسین علی کو 21 جون 2016ء کو بیت فجار سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری کے وقت اس کے ساتھ بھی غیرانسانی سلوک کیا گیا۔