اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے قاھرہ میں مصری انٹیلی جنس کے وزیر میجر جنرل رأفت شحاتہ سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں فلسطینی مفاہمت، سکیورٹی اور دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان طاہر نو نو نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے مابین ہونے والے سیز فائر معاہدے پر عمل درآمد ضروری ہے۔ خاص طور پر غزہ کی سمندری حدود میں مچھلیوں کے شکار کی مسافت چھ میل سے کم کر کے تین میل کرکے معاہدے کی صریخ خلاف ورزی کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ عالمی قوانین کے مطابق ہر ملک کے ساحل سے ملحق بارہ میل تک کی سمندری حدود اسی ملک کی ہوتی ہے۔
اس ملاقات میں حماس پر لگائے جانے والے ان الزامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے مطابق گزشتہ سال رفح کراسنگ کے قریب مصری فوجیوں پر کیے گئے حملے میں حماس کے ملوث ہونے کا کہا گیا تھا۔
طاہر نونو نے بتایا کہ دو طرفہ علاقائی تعاون اور مصر اور فلسطین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی مضبوطی پر ادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مصری انٹیلی جنس کے وزیر نے تمام معاملات پر فلسطین مے موقف کو سمجھا۔ اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات برقرار رکھنے بلکہ انہیں ترقی دینے پر اتفاق کیا۔
طاہر نونو کا کہنا تھا کہ مصر اور حماس کے درمیان تعلقات انتہائی ٹھوس بنیادوں پر استوار ہیں اور حالیہ دنوں مصری میڈیا میں مصری فوجیوں کے قتل کا من گھڑت الزام حماس پر لگانے سے ان تعلقات پر اثر نہیں پڑے گا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین