اسرائیلی وزیرخارجہ آوی گیڈورلائبرمین نے فلسطینی صدر محمود عباس پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان سے رام اللہ اتھارٹی کا عہدہ فوری چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محمود عباس کا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کو رکنیت دینے کے لیے مطالبہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیردفاع نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں سلام فیاض کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لینا چاہتی ہے،
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی وزیرخارجہ مسٹر گیڈور نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کی رکنیت کا مطالبہ کرکے بہت بڑی غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمود عباس رام اللہ میں وزیراعظم سلام فیاض کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ انہوں نے سلام فیاض کو روشن خیال اور معتدل فلسطینی لیڈر قراردیا۔
ادھر وزیر دفاع ایہود باراک نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس مغربی کنارے میں سلام فیاض کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ مسٹر ایہود باراک نے بھی صدر محمود عباس کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صدر محمود عباس اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مسائل کے حل میں رکاوٹ ہیں اور وہ فلسطینیوں کی نمائندگی کا حق کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس کی مغربی کنارے میں سیکیورٹی اور اقتصادی پالیسی بھی اسرائیل کے مفاد کےخلاف ہے۔ ان کی پالیسیوں سے فلسطینی بھی نالاں ہیں۔ فلسطینیوں کو کسی نئے اور معتدل لیڈر کی ضرورت ہے جو اسرائیل کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کے حل پریقین رکھتا ہو۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین