(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی انتہا پسندوں نے اپنے گستاخانہ اور جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غرب اردن کے شہر نابلس میں حضرت یوسف پیغمبر علیہ السلام کے حرم پر حملہ کردیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ڈیڑھ ہزار سے زائد انتہا پسند صیہونیوں نے صیہونی فوجیوں کی مدد سے حضرت یوسف پیغمبرعلیہ السلام کے حرم پر حملہ کردیا اور اس میں داخل ہونے کے بعد انہوں نے وہاں یہودی رسومات انجام دیں- صیہونیوں کے اس اقدام کے نتیجے میں فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔ جھڑپ کے دوران صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال کیا اور انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسوگیس کے گولے داغے اور ربرکی گولیاں چلائیں – صیہونی فوجیوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کے حرم کے اطراف کا محاصرہ بھی کرلیا۔اور حرم جانے والے سبھی راستوں کو بند کردیا۔ صیہونی فوجیوں نے پیر اور منگل کی درمیانی رات غرب اردن کے شہروں جنین، قلقیلہ اور حوارہ اور بیت المقدس شہر میں بھی فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ کرکے پچیس سے زائد فلسطینیوں کو گرفتارکرلیا۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی اداروں اور عالمی برادری کی جانب سے کی جانے والی تنقیدوں کے باوجود غاصب صیہونی حکومت فلسطینی علاقوں میں اپنی توسیع پسندانہ اور جارحانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔