ایک ٹی وی انٹرویو میں اسلامی جہاد کے رہ نما رمضان شلح نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم صہیونی دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں۔ ہم نے سیز فائر معاہدے کی پابندی کی اور صہیونی فوج کی خلاف ورزیوں کو صبر کے ساتھ برداشت کیا۔
انہوں نے کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد کا موقف صلح، امن اور جنگ میں موقف ایک ہے۔ ہمیں جنگ کا شوق نہیں ہے لیکن ہمیں مسلح مزاحمت پر مجبورکیا گیا ہے۔ ہماری تمام مساعی فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے ہیں۔ صہیونی فوج فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرے اور ہم اس پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے ہیں۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں رمضان شلح کا کہنا تھا کہ تمام مزاحمتی تنظیموں میں صہیونی دشمن کی ظالمانہ کارروائیوں کا جواب دینےکے لیے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے پراتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ بندی پرقائم رہتے ہیں اور دشمن ہمارے نوجوانوں کو میزائل اور بم حملوں میں شہید کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسلامی جہاد کے رہ نما نے کہا کہ حماس اور دیگر تمام مزاحمتی تنظیمیں ایک ہی خندق میں ہیں۔ ہم سب کاایک ہی دشمن اور ایک ہی راستہ منزل بھی ایک ہی ہے۔