فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے خلاف ترکی کے طول و عرض میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ مظاہروں میں حکومت بھی شامل ہوئی اور کئی شہروں میں فلسطینی شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز ترکی کے شمال، مشرق، مغرب اور جنوب میں شہروں اور قصبوں میں بھی صہیونی جارحیت کےخلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ مشرقی شہر قونیہ میں ہوا جہاں جلوس کی قیادت وزیرخارجہ احمد داؤد اوگلو نے خود کی۔ احتجاجی مظاہرے کے بعد لاکھوں کی تعداد میں شرکاء نے صہیونی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی غائبانہ نماز ہائے جنازہ ادا کی۔ قونیہ شہر کی گلیوں اور بازاروں سے گذرنے والی اس ریلی میں شریک مظاہرین مسلسل اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرصہیونی جارحیت کےخلاف شدید نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں نے حماس کے ملٹری ونگ کے شہید کمانڈر احمد الجعبری کی تصویری پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے جنہیں ترکی زبان میں اپنا ہیرو قراردیا گیا تھا۔
قونیہ کے علاوہ استنبول، انقرہ اور دیگر کئی چھوٹے اور بڑے شہروں میں جمعرات کے روز لاکھوں شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر فلسطینی مظلوموں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولیہ کی رپورٹ کے مطابق استنبول میں مذہبی سیاسی جماعت السعادہ کےزیراہتمام ایک بڑی عوامی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ریلی میں ایک لاکھ سے زائد افراد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین