فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان فدیٰ البرغوثی نے کہا کہ تحریک فتح کی نئی قیادت کے چناؤ میں جماعت کے دیرینہ کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا۔ جماعت کے نظر انداز ہونے والے ارکان میں ان کےشوہر مروان البرغوثی بھی شامل ہیں۔ وہ جماعت کے نائب صدر کے مضبوط امیدوار تھے اور انہیں پارٹی کے کارکنوں کی غیرمعمولی حمایت بھی حاصل ہے مگر پارٹی قیادت نے دھاندلی کرتے ہوئے محمود العالول کو محمود عباس کا نائب مقرر کیا ہے۔
فدویٰ برغوثی کا کہنا ہے کہ قربانیاں دینے والے کارکنوں اور رہنماؤں کا احساس کرنے والی جماعتوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور عوامی محاز برائے آزادی فلسطین نے قربانیاں دینے والے رہنماؤں کو جماعت میں اہم جگہ دی ہے۔ حماس نے یحییٰ السنوار کو غزہ میں حماس کا صدر جب کہ عوامی محاذ نے احمد سعدات کو اپنا سربراہ مقرر کرنے پر اصرار برقرار رکھا ہے مگر تحریک فتح کی قیادت نے جماعت کے قربانیاں دینے والے کارکنوں کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں تحریک فتح کے اہم عہدیداروں کا چناؤ عمل میں لایا گیا تھا۔ ان میں بیشتر سابقہ ناموں کے ساتھ ساتھ جماعت کے بعض دیرینہ ارکان کی جگہ نئے لوگ لائے گئے ہیں۔ مروان برغوثی کو اس وقت اسرائیلی جیل میں قید ہیں تحریک فتح کے نائب صدر کے مضبوط امیدوار قرار دیے جاتے ہیں۔