(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بیت المقدس میں قابض اسرائیل کی مرکزی عدالت نے بیت المقدس سے ہی تعلق رکھنے والے 14 سالہ فلسطینی بچے ادھم الزعتری کو اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کے الزام میں آٹھ ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
بچے کے خاندان نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ادھم کو اسرائیلی املاک اور فوجیوں پر پتھراؤ کے الزام میں آٹھ ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ اس وقت ادھم مجدو جیل میں قید ہیں۔ادھم کے والد نے بتایا ہے کہ اسرائیلی عدالت نے ان کے بیٹے پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ایک آباد کار کے گھر پر گھس کر اس کے خاندان پر مرچ والے سپرے (Pepper Spray) سے حملہ کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس الزام پر سماعت کے لئے عدالت نے 27 ستمبر کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
ادھم الزعتری کو اس سے قبل چار بار گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں سے سب سے حالیہ نومبر 2015ء میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس وقت اسرائیلی جیلوں میں 7000 فلسطینی قیدہیں جن میں 70 خواتین اور 400 کم عمر بچے شامل ہیں۔