فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دھرنے سے فلسطین میں عیسائی پادری اور رومن آرتھوڈوکس کے سربراہ بشپ عطاء اللہ حنا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینی مسلمان بھائیوں کا دکھ اور عیسائی برادری کا دکھ سانجھا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں صہیونی مظالم کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہریوں کو ان کے حقوق دلوانے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔
بشپ عطاء اللہ حنا کا کہنا تھا کہ ہم نے فلسطینی شہریوں کے لیے بیت المقدس میں مرکزی چرچ کے دروازے کھول دیے ہیں۔ ہم اپنے بھوک ہڑتالی فلسطینی بھائیوں کے لیے مل کر آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں پر جمع ہونے والے تمام مسلمانوں اور عیسائیوں کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے۔ وہ یہ کہ اسرائیل قیدیوں کے حقوق کا احترام کرے۔ مظالم بند کرے، انتظامی حراست کی سزائیں ختم کرتے ہوئے انتظامی حراست میں ڈالے گئے فلسطینی اسیران کو رہا کرے اور جیلوں میں قید تنہائی کا شکار فلسطینیوں کی تنہائی ختم کی جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں درجنوں فلسطینی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں عوامی محاذ کے رکن بلال کاید بھی شامل ہیں جن کی بھوک ہڑتال تیسرے ماہ میں جاری ہے۔ بھوک ہڑتال کے باعث بلال کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔