اسرائیل کی جیلوں میں گذشتہ کئی روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے سیکڑوں اسیران کی طبی حالت نہایت تشویشناک ہوتی جا رہی ہے تاہم ان میں سات اسیران جنہیں”رملہ” کے ایک فوجی اسپتال میں لے جایا گیا ہے
کہ ان کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہو چکی ہیں۔ فلسطینی اسیران کے ایک وکیل جواد بولص نے بتایا کہ ان کی رملہ اسپتال کے ایک ڈاکٹر سے بات ہوئی ہے۔ صہیونی ڈاکٹر نے بتایا کہ اسپتال میں لائے گئے دسیوں قیدیوں نے کھانے کےساتھ ساتھ ادویات لینے سے بھی انکار کر دیا ہے جس کے باعث سات قیدیوں کی زندگی موت کے خطرات سے دوچار ہے۔ صیہونی ڈاکٹر کے مطابق جن سات اسیران کی حالت سنگین خطرے میں بتائی جاتی ہے ان میں ستائیس سالہبلال زیاب، چونتیس سالہ ثائر حلاحلہ جنہوں نے انتیس فروری کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔آج ان کی بھوک ہڑتال کو چھہتر دن گذر چکے ہیں۔ دیگر اسیران میں حسن صفدی، عمرابو شلال، جعفر عزالدین، محمد سرسیک اور محمد تاج شامل ہیں۔ ان میں بعض ایسے بھی ہیں جو دو ماہ سے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین