فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سوموار کو سیکڑوں صہیونی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں جلیل القدر پیغمبروں کے مزارات میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں اس کی بے حرمتی کی۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی شرپسندوں کی جانب سے سوموار کو علی الصباح گاڑیوں پر سلفیت میں پہنچنا شروع کیا جہاں سڑکوں پر ٹریک کا رش لگ گیا۔ صہیونی آباد کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی آڑ میں اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کو گاڑیاں چلانے اور سڑکوں پر پیدل چلنے سے بھی روک دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ سیکڑوں صہیونی شرپسند حضرت ذوالکفل، حضرت یوشع، یوشع بن نون اور دیگر انبیا کرام کے مزارات میں داخل ہوئے اور کئی گھنٹے تک تلمودی تعلیمات کے مطابق نام نہاد عبادت کی آڑ میں مقدس مقامات کی بے حرمتی کی۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل 0404 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں 1000 صہیونیوں نے سلفیت کے نواحی علاقے کفل حارس میں مذہبی رسومات ادا کیں۔
خیال رہے کہ فلسطین میں مقدس مقامات کی صہیونی آباد کاروں کے ہاتھوں بے حرمتی روز کا معمول ہے۔ صہیونی آباد کار مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں جلیل القدر پیغمبروں کے مزارات میں داخل ہوتے اور مقدس جگہوں کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
سلفیت میں کفل حارس کا علاقہ مقدس مقامات کی وجہ سے فلسطین بھرمیں مشہور ہے۔ یہاں پر کئی جلیل القدر انبیاء اور بزرگان دین کے مزارات موجود ہیں۔ ان میں ذولکفل، یوشع بن نون، یسع کے مزارات، بنات یعقوب جو بنات الزاویہ اور دیر بجال Â جیسے مقدس مقامات موجود ہیں۔