اقوام متحدہ کے دو امدادی اداروں نے مقبوضہ بیت المقدس سے اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
یو این ریلیف ایجنسی برائے پناہ گزین”اونروا” اور مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق پرنگاہ رکھنے والے ادارے”اوچا” نے اپنے الگ الگ بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں کے بارے میں علامی معاہدوں کا سختی سے احترام کرے۔ فلسطینیوں کی کسی بھی علاقے سے جبری بے دخلی قبول نہیں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کے بعد 67 فلسطینی باشندوں کی وہاں اقامت کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے انہیں وہاں سے بے دخل کردیا تھا۔
اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین”اونروا” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس سے بچوں اور خواتین سمیت 67 افراد کو بے دخل کرنے عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی معاہدوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے جن فلسطینی خاندانوں کے مکانات اس دلیل کے تحت مسمار کیے ہیں کہ انہوں نے غیرقانونی تعمیرات کر رکھی تھیں بلا جواز ہے۔ مسمار شدہ تمام مکانات فلسطینیوں کی ملکیت تھے اور ان پرانہی کا حق تھا۔ اسرائیلی حکومت کے لیے قطعی طورپر یہ مناسب نہیں کہ وہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور جائیدادوں سے محروم کر دے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے معصوم فلسطینیوں کو القدس سے تیسری مرتبہ بے دخل کیا ہے۔ انہیں گذشتہ تین ماہ سے مسلسل دربدر کیا جاتا رہا ہے۔ وہ ایک جگہ رہائش اختیار کرتے اسرائیلی انتظامیہ پولیس کے ذریعے انہیں وہاں سے نکال باہر کرتی۔ بے گھر کیے جانے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، جس پرعالمی ادارہ اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ادھر مغربی کنار اور القدس کے لیے "اونروا” کے ڈائریکٹر "فیلیہ سانچیز” نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بے فلسطینیون کو بے گھرکیے جانے کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں کو بے دخل کرنے کا سلسلہ بند کریں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق "اوچا” نے بھی فلسطینیوں کی گھر بدری کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔ ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں اور ان کے باشندوں کے بارے میں عالمی حقوق اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ نے سنہ 2011ء کے اوائل سے اب تک فلسطینی شہریوں کے دسیوں مکانات کی مسماری کے ذریعے 1500 فلسطینیوں کو بے دخل کیا جا چکا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین