انتہاء پسند یہودیوں نے مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا، ذرائع کے مطابق 35 کے لگ بھگ صہیونی مراکشی دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے جبکہ کنگ فیصل دروازے سے 50 یہودی بچوں نے دھاوا بولا۔ یہودی آباد کاروں نے مسجد میں آکر تلمودی عبادات کی ادائیگی کی جس سے نمازیوں میں شدید اشتعال پھیل گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہودیوں کے اس حملے کے بعد مسجد کی فضاء انتہائی کشیدہ ہوگئی، مسجد میں موجود نمازیوں نے یہودیوں کے مقابلے میں اللہ اکبر کے نعرے بلند کیے۔ یاد رہے کہ متعدد یہودی تنظیموں نے اپنے کارکنوں اور عام یہودیوں کو اپنے مذہبی تہوار عید الشفوعوت کے موقع پر بدھ اور جمعرات کے روز مسجد اقصی پر دھاوا بولنے کی ترغیب دے رکھی ہے۔ یہ یہودی تہوار توراۃ کے نزول کے حوالے سے منایا جاتا ہے۔
یاد بات بھی قابل ذکر ہے کہ آج پندرہ مئی کا دن ہے جو امت مسلمہ کی تاریخ میں ایک سیاہ دن شمار ہوتا ہے۔ آج سے 65 سال قبل سن 1948ء میں آج ہی کے دن اسرائیل نے فلسطین کے 78 فیصد حصے پر قبضہ کرکے یہودی ریاست قائم کی تھی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین