(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کی تحریک انتفاضہ کے آغاز سے اب تک ، دوہزار سے زائد فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کا نشانہ بن کر شہید ہو چکے ہیں۔
فلسطین کی وزارت اطلاعات کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سن دوہزار میں دوسری تحریک انتفاضہ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوجیوں نے دوہزار اناسی فلسطینی بچوں کو گولیاں مار کر شہید کیا ہے جبکہ تین سو بچے زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران صہیونی فوجیوں نے بارہ ہزار فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے چار سو بیس فلسطینی بچے اب بھی اسرائیل کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ننانوے اسیر فلسطینی بچوں کو جیل میں انتہائی ذلت آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فلسطین کی وزرات اطلاعات کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی ہرسال تقریبا سات سو فلسطینی بچوں کو صہیونی آبادکاروں پر پتھراؤ اور امن و امان میں خلل ڈالنے جیسے بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کر لیتے ہیں۔ رپورٹ میں صیہونی آباد کاروں کے ہاتھوں اٹھارہ ماہ کے فلسطینی بچوں کی شہادت کے واقعے کو انتہائی گھناؤنا فعل قرار دیا گیا ہے۔
اٹھارہ ماہ کا فلسطینی بچہ اس وقت شہید ہو گیا تھا جب صیہونی آباد کاروں نے اس کے گھر کو آگ لگادی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ مسجد الاقصی پر صیہونی آباد کاروں کے حملوں کے خلاف یکم اکتوبر دوہزار پندرہ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تیسری تحریک انتفاضہ کا آغاز ہوا ہے جسے انتفاضہ قدس کا نام دیا گیا ہے۔
تحریک انتفاضہ قدس کے دوران صیہونی فوجیوں کے تشدد اور فائرنگ کے نتیجے میں دوسو بارہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔