فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’کلب برائے اسیران‘ کے قانونی مشیر جواد بولس کا کہن اہے کہ صہیونی سپریم کورٹ نے عمر البرغوثی کی انتظامی حراست میں توسیع کے خلاف دی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔
بولس کا کہنا ہے کہ 63 سالہ عمر البرغوثی کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے ہے۔ صہیونی حکام نے انہیں 18 اگست کے بعد مزید تین ماہ کے لیے انتظامی قید میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پرانہوں نے انتظامی حراست کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا مگر سپریم کورٹ نے صہیونی فوج کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کردی ہے۔
خیال رہے کہ عمر البرغوثی نے کئی سال اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست میں گذارے ہیں۔ سنہ 2010ء میں انہوں نے کئی ماہ تک اسرائیلی جیل میں گذارے۔ وہ مسلسل 20 سال تک پابند سلاسل رہے اور مجموعی طورپر 26 سال قید کاٹی ہے۔