امریکی ریپبلکن پارٹی کے دو سنیٹرز نے وائٹ ہائوس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی مفاہمتی عمل کے نتیجے میں قائم ہونے والی متحدہ حکومت کی فنڈنگ اس وقت تک جاری نہ کرے جب تک کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرلیتے۔
کانگریس مین مارکو روبیو اور مارک کرک نے امریکی وزیر خارجہ کے نام بھیجے گئے ایک خط میں بتایا ہے کہ حماس نے اگر سیاسی عمل کا حصہ بننا ہے تو اسے اپنا مسلح ونگ ختم کرنا ہوگا اور اسرائیل اور امریکا کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرنا ہوگا۔
تنظیم آزادی فلسطین اور حماس کے درمیان 23 اپریل کو مکمل ہونے والے اس فلسطینی مفاہمتی معاہدے کے بعد امریکا نے فوری ردعمل دیا اور کہا کہ وہ کسی ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی جس میں حماس شامل ہوگی۔
اسرائیل نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگر فلسطینی اتھارٹی حماس کے ساتھ ملکر حکومت بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس پر معاشی پابندیاں لگا دی جائیں گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین