غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی تنظیم ’اسلامی تحریک مزاحمت‘ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے سنہ 2014ء میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی شاؤل ارون کی دو تصویری فوٹیجز جاری ہیں جن میں صہیونی فوج کو زندہ حالت میں دکھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ شاؤل ارون کو فلسطینی مزاحمت کاروں نے زخمی حالت میں جنگ کے دوران گرفتار کیا تھا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔ تاہم حماس نے اسرائیلی حکومت اور فوج کے بیانات کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القسام بریگیڈ نے شاؤل ارون کی 23 دسمبر کو سالگرہ کے موقع پر جاری کی ہے۔
فوٹیج سے منسلک ایک ایک بیان میں القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ تنظیم کے کارکنان نے 20 جولائی 2014ء کو مشرقی غزہ کی التفاح کالونی میں داخل ہونے والے فوجیوں پر حملہ کرکے دشمن کے 20 فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کارروائی میں شاؤل ارون کو زندہ پکڑا گیا تھا۔
پہلی ویڈیو میں مغوی اسرائیلی فوجی کو ایک کرسی پر چھ وردی پوش افراد کے درمیان بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوجی کے گرد بیٹھے تمام افراد نقاب پوش ہیں تاہم ان کی شرٹس پر ’102‘ نا نمبر واضح دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوجی کے سامنے ایک کیک رکھا گیا ہے جس پر عبرانی زبان میں ’حماس کی جیل میں تین سال‘ کے الفاظ تحریر کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فوٹیج میں عبرانی زبان میں ارون کو سالگرہ کی مبارک باد پیش کی گئی ہے۔ یہ ویڈیو 36 سکینڈز پر مشتمل ہے جب کہ دوسری ویڈیو 54 سکینڈز پر مشتمل ہے۔ اس میں ایک گم نام جگہ میں قید کیے گئے اسرائیلی فوجی کے ٹھکانے میں ایک نقاب پوش شخص داخل ہوتا ہے جو شاؤل ارون کے رسی سے باندھے ہاتھ کھولتا ہے۔ اس کے بعد ایک اور شخص بھی داخل ہوتا ہے اور وہ شاؤل ارون کی سالگرہ مناتے ہیں۔
فوٹیج کے آخر میں عربی اور عبرانی زبان میں پیغامات میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی شاؤل ارون اپنے اہل خانہ سے دوری کے ایک اور سال میں داخل۔ فیصلہ حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ حکومت سے اشارہ اسرائیلی حکومت کی طرف ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء میں موسم گرما میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک سے زائد اسرائیلی فوجیوں کوجنگی قیدی بنا لیا تھا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے یرغمال بنائے گئے چار اسرائیلیوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔