اسرائیلی پولیس کے خصوصی یونٹ نے کرینوں اور بدھ کی شام کریٹنوں اور ٹرکوں کے ہمراہ مشرقی القدس کے علاقے انڈسٹریل ایریا کے علاقے ”وادی الجوز” پر حملہ کیا اور وہاں پر کھڑی تمام کاروں کو علاقے سے نکالنا شروع کردیا۔ صہیونی پولیس کے مطابق یہ جگہ بھی ”اسرائیلی لینڈ اتھارٹی”کے زیر انتظام آتی ہے۔
اس اراضی کے مطابق صیام، ابو طاعہ اور فرحان ہیں، جنہیں اچانک اسرائیلی پولیس کی اس کارروائی کی خبر ملی جس کے بعد ان کے وکیل محمد دحلہ کو ”اسرائیلی لینڈ اتھارٹی” کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور اس غیر انسانی اور متعصبانہ جارحیت پر پولیس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی ذمہ داری دیدی گئی ہے۔
اراضی کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے چھ ماہ قبل 02 دسمبر 2012ء کو اس اراضی پر اپنی ملکیت کا دعوی کیا تھا، الدحشورہ کے نام سے معروف یہ قطعہ اراضی ان کی ملکیت میں آتا ہے لہذا اسرائیلی اتھارٹی کو یہ جگہ خالی کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس طرح کے اسرائیلی حملوں کے خلاف مزاحمت کا عزم کر رکھا ہے اور ہم نے صہیونی لینڈ اتھارٹی کو پیغام بھیج دیا ہے کہ ہم اس زمین کے قانونی مالک ہیں، ہمارے پاس اس زمین کی ملکیت کے تمام ثبوت بھی موجود ہیں۔ ان دستاویز کےمطابق ہم نے اسرائیلی بلدیہ سے یہاں پر رہنے کی اجازت لے رکھی ہے۔ ہم نے اس جگہ کو صاف کرکے یہاں پر کاروں کے کھڑا کرنے کے لیے خصوصی اسٹینڈ بنوایا تھا، اور اس کا نام ”وادی الجوز کار اسٹینڈ” رکھا تھا۔ لیکن صہیونی حکام نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے اچانک یہاں پر اس مقام کو خالی کروا لیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین