(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سات گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران صہیونی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان مزاحمت کار کو شہید اور تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی فوجیوں نے رات گئے شمالی الخلیل میں صوریف قصبے میں ایک فلسطینی شہری کے گھر کا محاصرہ کیا اور دعویٰ کیا اس مکان میں متعدد فلسطینی مزاحمت کار چھپے ہوئے ہیں۔صہیونی فوج کے ترجمان افیخائی ادری کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز کی کارروائی میں مکان میں روپوش فلسطینی مزاحمت محمد فقیہ شہید ہوگیا ہے۔
صہیونی فوج کا دعویٰ ہے کہ مکان کے اندر سے فوجیوں پر مسلسل فائرنگ کی جاتی رہی ہے۔ بعد ازاں صہیونی فورسز نے مکان کو دھماکے سے تباہ کردیا۔ مکان کے قریب سے فلسطینی شہید کا جسد خاکی ملا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہید فلسطینی کے قریب سے اس کی کلاشنکوف اور دستی بم بھی ملے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے اس واقعے کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں البتہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید ہونے والا فلسطینی محمد فقیہ جماعت کےعسکری ونگ القسام بریگیڈ کا رکن تھا۔
صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ محمد فقیہ کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات ملی تھیں جس پراس کےٹھکانے پر کارروائی کی گئی۔ فقیہ کو رواں ماہ کے اوائل میں عتنائیل کالونی کے قریب انتہا پسند یہودی ربی میخائل مارک کے قتل میں ملزم قرار دیا گیا تھا۔
اسرائیلی خفیہ ادارے ’شاباک‘ کا کہنا ہے کہ محمد فقیہ حماس کے اس خفیہ سیل میں شامل تھا جس نے رواں ماہ الخلیل میں ایک یہودی آباد کار کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا تھا۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ محمد فقیہ کو پناہ دینے کے الزام میں تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ آپریشن کے دوران ایک خاتون بھی معمولی زخمی ہوئی ہے جسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج کی بھاری تعداد نے 40 فوجی گاڑیوں اور بلڈوزورں کے ہمراہ رات گئے صوریف کے مقام پر مقامی شہری محمد محمود الحیح کے گھر کا محاصرہ کیا۔ قابض فوجیوں نے محاصرہ زدہ مکان کے آس پاس کے گھروں کی گھروں کی چھتوں پر چڑھ کرفائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں شہری سخت خوف کا شکار ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس مکان میں مزاحمت کار چھپے ہوئے ہیں جن کے خلاف آپریشن جاری ہے۔