فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الجزائر کی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پرائمری اسکول کے درجہ اول کی جغرافیہ کی ایک کتاب میں غلطی سے فلسطین کے بجائے اسرائیل کا نام شائع ہوگیا تھا جس پرکتاب طلباء سے واپس لے لی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کتاب تالیف کرنے والے ماہرین تعلیم اور اسے چھاپنے والے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی کہ آیا انہوں نے کتاب میں دیے گئے نقشے دنیا کے نقشے میں فلسطین کے بجائے اسرائیل کانام کیوں شامل کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت اس نوعیت کی نصابی غلطیوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑے گی۔ کتاب میں فلسطین کے بجائے اسرائیل کا نام شایع ہونے پرملک کے عوامی اور سماجی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکومت نے ناشر حضرات کے خلاف بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ نصابی کتاب میں اسرائیل کا نام شائع ہونے کا معاملہ معمولی نہیں بلکہ یہ سنگین اسکینڈل ہے۔ حکومت اس کی اعلیٰ سطح پر تحقیق کرے گی۔ بیان میں کہا گیاہے کہ غلطی سے کتاب میں اسرائیل کا نام آنے کے بعد عوام الناس کی طرف سے بجا طور پراحتجاج کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ الجزائر میں نصابی کتاب میں فلسطین کے بجائے اسرائیل کا نام آنے پرالجزائر کے عوامی اور سماجی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا پر بھی کتاب میں اسرائیل کے نام کی اشاعت پر حکومت اور وزارت تعلیم کے خلاف مہم جاری ہے۔ سماجی کارکنوں کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ کتاب میں اسرائیل کا نام شامل کرنے والے تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔