اٹلی کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں شامل ڈیموکریکٹ پارٹی اور اس کے حامیوں کی جانب سے فلسطینی ریاست کی حمایت میں قرارداد پیش کی گئی جس پر ایوان میں رائے شماری ہوئی اور پارلیمنٹ نے کثرت رائے سے خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد منظور کر لی۔
فلسطینی ریاست کو تسلیم کئے جانے کی قرارداد کے ساتھ ساتھ ایک دوسری قرارداد میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل پر راست مذاکرات بحال کرنے اور امن بقائے باہمی کے اصول کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ خطے میں دیرپا قیام امن کے لیے فریقین کے درمیان براہ راست اور بامقصد بات چیت کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی قرارداد پارلیمنٹ میں شامل کیتھولک گروپ کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ قرارداد میں یورپی ممالک سےبھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی میں مدد فراہم کریں تاکے مذاکرات کے ذریعے فریقین مسئلے کے حل تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکیں۔
خودمختار فلسطینی ریاست کی حمایت میں قرارداد پیش کیے جانے کے بعد اطالوی وزیرخارجہ پائولو گینٹیلونی نے کہا کہ کسی بھی دوسری آزاد قوم کی طرح فلسطینیوں کو بھی آزادانہ زندگی گذارنے اور اپنا الگ سے ملک حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی بقائے باہمی کے اصول کے تحت ایک اچھے پڑوسی کے طورپر رہنے کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
ادھر روم میں اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے کہا گیاہے کہ ان کا ملک فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کی بحالی کے حق میں اطالوی پارلیمنٹ سے منظور کی گئی قرارداد کا خیر مقدم کرتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین