(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام نے زیرحراست فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور سرکردہ فلسطینی سیاست دان مروان البرغوثی کو ’ریمون‘ نامی جیل میں منتقل کیے جانے کے پانچ روز بعد وہاں سے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی کو اسرائیلی فوج کی جانب سے پانچ روز قبل ہی ریمون جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ ان پانچ ایام میں انہیں دوسرے قیدیوں کے ساتھ ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ گذشتہ روز اچانک اسرائیلی جیلر اور پولیس حکام انہیں گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں۔خیال رہے کہ مروان البرغوثی فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے حکمراں جماعت فلسطین لیبریشن موومنٹ’فتح‘ کے رہنما ہیں اور انہوں نے سنہ 2006ء میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسرائیلی جیل ہی سے حصہ لیا تھا، جہاں وہ بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب قرار پائے تھے۔
فلسطین کی آزادی کی تحریک چلانے اور فلسطینی تحریک مزاحمت کی حمایت کی پاداش میں انہیں 2002ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ اسرائیل کی ایک فوجداری عدالت نے انہیں 5 بار عمر قید اور 40 سال اضافی قید کی سزا سنائی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے فلسطینی رکن پارلیمنٹ کے حوالے سے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مروان البرغوثی کے ساتھ پیش آنے والے کسی بھی قسم کے واقعے یا ان پر تشدد کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعائد ہو گی۔