غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصرمیں کچھ عرصہ قبل اغواء کے بعد مبینہ طور پر جیل میں ڈالے جانے والے چار فلسطینیوں کے اہل خانہ نے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ّ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ملاقات کی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے مغوی فلسطینیوں کے اہل خانہ کو بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے مصری انٹیلی جنس چیف عباس کامل سے بات چیت کی ہے۔اس موقع پر متاثرہ شہریوں نے اپنے بچوں کے اغواء پر صدمے اور دکھ سے ھنیہ کو آگاہ کیا اور کہا کہ وہ مغویوں کے مستقبل اور ان کی زندگیوں کے حوالے سے سخت مضطرب ہیں۔
حماس رہنما اسماعیل ھنیہ نے مغوی فلسطینیوں کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ ان کی جماعت مصر میں لاپتا ہونے والے فلسطینیوں کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی قیادت اور مصری حکام کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں مغویوں کا معاملہ اٹھایا گیا اور وہ آئندہ بھی اس حوالے سے مؤثر کوششیں کرتے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ 19 اگست 2015ء کو غزہ کی پٹی سے مصر جاتے ہوئے چار فلسطینیوں یاسر زنون، حسین الزبدہ، عبد اللہ ابوالجبین اور عبدالدائم ابو لبدہ کو مصری فوج کی وردی میں ملبوس افراد نے اغواء کرلیا تھا۔ مصری حکومت آج تک فلسطینیوں کے اغواء کی تردید کرتی آئی ہے۔