(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کی سیاسی اور مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے رواں سال 8 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسلامی جہاد کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت یہ سمجھتی ہے کہ فلسطینی قوم لمحہ موجود میں جس بحران سے گذر رہی ہے اس سے نکلنے کے لیے بلدیاتی انتخابات ضروری نہیں ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے اندرونی حالات روز بہ روز گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں اور ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔اسلامی جہاد کا موقف ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو بلدیاتی انتخابات پرتوجہ دینے کے بجائے فلسطین کے دیگرقومی اداروں کی تشکیل نو پرتوجہ مرکوز کرنی چاہیے اور اپنی تمام تر توجہ صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مساعی پر مرکوز کی جانی چاہیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو غرب اردن، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں ہمہ نوع مسائل کا سامنا ہے۔ قوم میں انتشار پایا جاتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ ایسے میں بلدیاتی انتخابات پر توانائی صرف کرنا نا مناسب ہے۔ بلدیاتی انتخابات کو اولین ترجیح قرار دینے سے قومی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک صدارتی فرمان میں 8 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے انتخابی عمل میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم حماس کا کہنا ہے کہ وہ غرب اردن میں جماعت کے نام سے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی بلکہ پیشہ وارانہ بنیادوں پر سامنے آنے والے امیدواروں کی حمایت کرے گی۔