مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے لیے نامزد امریکا کے نئے سفیر ڈیوڈ فریڈ مین فلسطینیوں کی نجی اراضی پر صہیونی آباد کاری میں ملوث رہے ہیں۔ فریڈ من کے فراہم کردہ مالی تعاون سے اس وقت غرب اردن میں ایک مکان بھی موجود ہے جس کے باہر Â نصب ایک تختی پر اس کا نام بھی موجود ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈیوڈ فریڈ مین نے فلسطین کیے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم ’بیت ایل‘ صہیونی کالونی میں مکانات کی تعمیر میں مالی تعاون فراہم کیا تھا۔ یہ کالونی فلسطینیوں کی نجی اراضی پر تعمیر کی گئی ہے۔اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیوڈ فریڈ مین کے تعاون سے بنایا گیا مکان بیت ایل کالونی میں ’اولفنات راعیاہ‘ بلاک میں واقع ہے جس کے بیرونی گیٹ سے متصل ایک تختی پر لکھا ہے یہ کہ مکان ڈیوڈ فریڈ مین کے تعاون سے بنایا گیا۔ ڈیوڈ فریڈ مین اور ٹامی فریڈمین نے یہ مکان اپنے والدین موریس اڈلیا فریڈمین، جولیس اور بانی سانڈ کی یاد میں تعمیر کرایا۔
’ہارٹز‘ کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ کے حکم پر پانچ سال قبل اس کالونی کے بعض مکانات مسمار کردیے گئے تھےتاہم فریڈ مین کے عطیہ سے تعمیر کردہ مکان سمیت 9 مکانات اب بھی موجود ہیں۔
بیت ایل کالونی میں مکانات 1999ء سے 2002ء کے درمیان تعمیر کیے گئے تھے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے ان مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم صادر کررکھا ہے مگر صہیونی حکومت نے ابھی تک اس پرعمل درآمد نہیں کیا۔