ایک بیان میں پی ایف ایل پی نے فلسطینی مقتدرہ اور فلسطین کے درمیان گیس فراہمی کے لئے طے پانے والے معاہدے کی فی الفور منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین کی سرکردہ مزاحمتی تحریک کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان معاہدے کی منسوخی کا مطالبہ اس لئے کر رہے ہیں کہ اسے نہ تنظیم آزادی فلسطین [پی ایل او] میں شامل دوسری جماعتوں کا اتفاق رائے حاصل کئے بغیر کیا گیا ہے بلکہ اس پر مستزاد یہ کہ اس شرمناک معاہدے میں اسرائیل کو بیت المقدس سمیت مغربی کنارے کو اگلے بیس برس تک اپنے زیر تسلط رکھنے کی ضمانت فراہم کی گئی ہے۔
پی ایف ایل پی نے معاہدے پر دستخط کرنے والوں پر الزام عاید کیا کہ وہ اسرائیل کو کم از کم بیس برس تک فلسطینی علاقوں پر قبضہ جاری رکھنے کا لائسنس دے رہے ہیں۔
پی ایف ایل پی نے فلسطین کی قومی جماعتوں، غیر حکومتی انجمنوں اور پیشہ وارانہ تنظیموں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی پر اس معاہدے کو فی الفور منسوخ کرنے کے لئے دباو ڈالیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین