(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ریاست کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی طلبہ پر مرضی کا نصاب مسلط کرنے کی سازشوں کے بعد اگلے مرحلے میں سرے سے فلسطینی کالونیوں میں قائم اسکول ہی بند کرنا شروع کر دیے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی براہ راست ہدایت پر مشرقی بیت المقدس میں ’’الخان الاحمر‘‘ پرائمری اسکول بند کر دیا گیا ہے۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کے ایک درجن اہلکاروں نے اسکول پر دھاوا بولا، اسکول کے بچوں اور اساتذہ کو زد و کوب کرنے کے بعد اسکول کو تالے لگا دیے اور بچوں کو وہاں سے نکال دیا گیا۔
فلسطینی دیہی سوسائٹی کے ترجمان عبد خمیس ابو دھوک نے بتایا کہ خان الاحمر اسکول ک اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر سے جاری کردہ ایک حکم نامے کے تحت بند کیا گیا ہے۔ انہوں نے اسکول کی بندش کو فلسطینی طلبہ کے مستقبل پر صہیونی ریاست کا ایک نیا حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
عبد ابو دھوک کا کہنا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ ایک منظم سازش کے تحت القدس کے فلسطینی کالونیوں میں قائم تمام اسکولوں کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ خان الاحمر اسکول کی بندش اس ظالمانہ اور نسل پرستانہ سلسلے کا نقطہ آغاز ہے۔