فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الشیخ کمال الخطیب کا کہنا ہے کہ انہیں یہ تصاویر ایک صہیونی انجینیر کی طرف سے اپنے ساتھیوں کو بھیجی گئیں جہاں سے وہ بعض فلسطینیوں کے ہاتھ لگیں، ایک فلسطینی انجینیر کو ملنے والی یہ تصاویر اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ قبلہ اوّل کتنے خطرات سے دوچار ہے۔
دوسرے ساتھیوں کو بھی ارسال کی ہیں۔ الیشخ کمال الخطیب کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر مسجد اقصیٰ کے مرکزی ہال کے نیچے اور دیوار براق کی بنیادوں کے نیچے کے ڈھانچوں کی ہیں اور اس حساس مقام کی تصاویر 1670 سال کے بعد سامنے آئی ہیں۔
الشیخ کمال الخطیب نے مسجد کی بنیادوں تلے بنائے گئے ڈھانچوں میں جدید پائپ استعمال کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تصاویر ایک غیور فلسطینی انجینیر کی طرف سے اس لیے بھیجی گئی ہیں تاکہ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات کیے جاسکیں۔ خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ پر1967ء کی جنگ میں قبضے کے بعد اسرائیل مقدس مقام کی بنیادوں تلے کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔