فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نماز عید الفطر کی ادائیگی کے لیے نا صرف بیت المقدس کےÂ مضافات بلکہ غرب اردن اور ۱۹۸۴ میں اسرائیلی قبضے میں جانے والے مقبوضہ علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں مسلمان مسجد اقصی میں عید الفطر کی ادائیگی کے لیے کھینچے چلے آئے۔
مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے لا تعداد فلسطینی مسلمانوں نے اسرائیلی رکاوٹوں اور پابندیوں کی وجہ سے شہر کے گلی کوچوں میں عیدالفطر کی نماز ادا کی۔
مسجد اقصی میں نماز عید الفطر کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام نے خطبہ میں کہا کہ مسجد اقصی داخلے کے خلاف فلسطینیوں پر عائد کردہ اسرائیلی پابندیاں ایک شرمناک فعل ہےاور مسلمانوں کو ان کے مذہبی اجتماعات سے دور رکھنے کے سازش قرار دیتے ہوئے امام مسجد اقصی نے اپنے خطبہ میں اسرائیل کی طرف سے غزہ کے محاصرے اور صبر و تحمل کے موضوعات سمیت عید کی روایات پر جامع بات کی۔