ایڈووکیٹ ھبہ مصالحہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی تفتیش کار ابھی تک جیلوں میں فلسطینی بچوں کے ساتھ ناروا اور پرتشدد سلوک روا رکھ رہیں ہیں۔
ھبہ نے ایک نیوز ریلیز میں بتایا ہے کہ 13 فروری سے اسرائیلی حراست میں قید عیساویہ
سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ محمد ابو ریالہ نے بتایا ہے کہ اسے مسکوبیہ تفتیشی مرکز میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ابو ریالہ کے مطابق دوران تفتیش اسے ہتھکڑی لگادی جاتی تھی اور آنکھوں پر پٹی بھی باندھ دی جاتی تھی جبکہ تفتیش کار اسے مسلسل سر اور پیٹ پر مارتے رہتے تھے اور پلاس کی مدد سے اس کے ناخن اور زبان کاٹنے کی دھمکی دیتے تھے۔
ھبہ کا کہنا تھا کہ ایک اور کم سن اسیر مجیدو جیل میں قید ایہم مفلح کو بھی جیل میں ناروا سلوک کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور اسے عفولہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین