احرار سنٹر کے ڈائریکٹر فواد الکفش نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی کے بیان کو فلسطینی خون سے غداری قرار دیا ہے۔ ریاض المالکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی امن مذاکرات کو موقع دینے کے لئے عالمی عدالت انصاف میں نہیں جائے گی۔
فواد الکفش نے کہا کہ وزیر خارجہ کا یہ بیان انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے تمام کارکنوں کے لئے حیرت کا باعث ہے خاص طور پر ان کارکنوں کے لئے جنہیں نے فلسطینی اسیران عرفات جرادات اور میسرہ ابو حمدیہ کی شہادتوں کے بارے میں اسرائیل کے خلاف ثبوت کو فلمایا ہے۔
کفش نے فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کی قابض حکام کے خلاف مقدمے قائم کرنے کے مطالبوں اور کانفرنسوں کی موزونیت پر شک کا اظہار کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا امریکی صدر کے دورہ کے دوران فلسطینی اتھارٹی نے یہ عہد کیا تھا یا یہ صرف ایک ہیرا پھیری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اقوام متحدہ کے مبصر ملک کا درجہ حاصل کرنے کا فائدہ اس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتا جب تک اسے استعمال کرتے ہوئے قابض حکام کو عدالت کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ "فلسطینی عوام اور املاک کی طرف اسرائیلی جرائم کے باوجود اسرائیل کی طرف خیرسگالی کے جذبات کیسے رکھے جاسکتے ہیں؟” انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے اپنا یہ اقدام واپس لینے کا مطالبہ کیا اور قابض حکام کے جرائم کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین