یہودی آباد کاروں نے رات گئے مغربی کنارے کے شہر نابلس میں فلسطینیوں کی زیر ملکیت درجنوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کو نذر آتش کردیا ہے۔ انتہاء پسند یہودیوں نے زعترہ چیک پوسٹ کے قریبی علاقوں پر بھی دھاوا بول کر املاک کو نقصان پہنچایا۔
بورین گاؤں میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن فلسطینیوں نے خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ کو بتایا کہ حملہ آور جنونیوں کا تعلق ’’یتسھار‘‘ یہودی بستی سے تھا۔ انہوں نے رات دیر گئے فلسطینی باغات اور کھیتوں پر دھاوا بولا اور کئی پھل درختوں کو اکھاڑ بھی پھینکا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے زعترہ چیک پوسٹ کے قریبی گاؤں میں ایک یہودی کے قتل کے بعد علاقے میں غاصب یہودیوں کے حملوں کی ایک لہر شروع ہوگئی ہے، یہودی غنڈوں کی ٹولیاں فلسطینی علاقوں میں گشت کرتی رہتی ہیں اور اس دوران عربوں کو اس علاقے سے نکالنے کےنعرے لگائے جاتے ہیں۔
یہودی جتھے اہم شاہراہوں سے گزرنے والی فلسطینی گاڑیوں پر پتھراؤ کرتے ہیں اور راہ گیروں کو روک کر ان پر تشدد کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جاتا۔ گزشتہ ہفتے یہودی کے قتل کے بعد سے اب تک غاصب آباد کاروں نے حملے کرکے متعدد فلسطینیوں کو زخمی کردیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین