فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک فتح کی انقلابی کونسل کی طرف سے مفاہمت سے متعلق متنازع بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی مفاہمت کی ناکامی کی ذمہ داری بھی فتح کی قیادت ہے جس نے کبھی بھی مفاہمتی کوششوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک فتح کی انقلابی کونسل کی طرف سے جتنے بھی دعوے کیے گئے ہیں وہ سب گمراہ کن اور سیاسی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ خاص طور پر تحریک فتح اس عوامی ردعمل کی توجہ تبدیل کرنا چاہتی ہے جو اس وقت فلسطینی قوم میں شمعون پیریز کے جنازے میں شرکت پر صدر عباس کے خلاف پایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں رام اللہ میں تحریک فتح کی انقلابی کونسل کے اجلاس کے دوران جب قومی مفاہمت کی بات کی گئی تو فتحاوی قیادت نے قومی مفاہمت کو ’فضول بحث‘ قرار دیا۔ تحریک فتح کی قیادت کی طرف سے مفاہمت سے فرار کی کوشش پر عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی صدر عباس اور ان کی جماعت تحریک فتح کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
