فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس اور الفتح کے غیرآئینی وزیراعظم سلام فیاض کی عوام دشمن پالیسیوں سے تنگ شہریوں نے دوبارہ حکومت کےخلاف احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل شہرمیں سیکڑوں شہریوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ احتجاجی مظاہرے میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیِں۔ انہوں نے ہاتھوں میں فلسطینی قوم پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سلام فیاض اور صدر محمود عباس سے استعفے کے حق میں مطالبات درج تھے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ جمعرات کے روز الخلیل میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں آس پاس کے علاقوں سے بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے۔ اس موقع پر فلسطینی سیکیورٹی فورسزنے مظاہرین پرلاٹھی چارج بھی کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ مظاہرین لاٹھی چارج اور تشدد کے باوجود صدر محمود عباس اور سلام فیاض سے استعفے کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ شہری تنظیموں اور سماجی گروپوں نے آج جمعہ کے روز بھی رام اللہ حکومت کےخلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں صدر محمود عباس اور سلام فیاض کی حکومت کی معاشی پالیسیوں سے تنگ عوام نے کئی ماہ سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ چند ہفتے قبل صدرعباس کی طرف سے عوام کو ریلیف کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم صدرنے محض نمائشی اعلان کیا جس پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد عوام دوبارہ سڑکوں پر نکل کر احتجاج پر مجبور ہوچکے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین