مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے علاقوں پر قائم کی گئی سب سے بڑی صہیونی کالونی’معالیہ ادومیم‘ Â کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں ایک نیا مسودہ قانون زیربحث لایا جا رہا ہے۔ اس مسودہ قانون پرآئندہ اتوار کو کابینہ میں بحث کی جائے گی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی روزنامہ ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ نئے قانون کی منظوری کےنتیجے میں معالیہ ادومیم کو اسرائیل کی باضابطہ قانونی عمل داری میں لانے Â کا موقع مل جائے گا۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ کے رکن ’یو آف کیچ‘ نے ایک بیان میں بتایا کہ کابینہ کی آئینی کمیٹی سے منظوری کے بعد پیش آئند چند ہفتوں کےدوران اس قانون کو پارلیمنٹ میں بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق حکومت معالیہ ادومیم کالونی کو اپنی قانونی عمل داری میں لانا چاہتی ہے۔ اس طرح سنہ Â 1967ء کی جنگ میں تسلط میں لیے گئے غرب اردن کے علاقے E1 پر اسرائیل کا سرکاری قانون لاگو ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ سیکٹر E1 قریبا 12 مربع کلو میٹر پر مشتمل ہے جس میں صہیونی کالونی معالیہ ادومیم بھی شامل ہے۔ یہ کالونی غرب اردن کے شمالا جنوبا واقع ہے۔ اگر اسے اسرائیل کی عمل داری میں دینے کی منظوری دی جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں جغرافیائی طور پر فلسطینی ریاست کا قیام مزید مشکل اور پیچیدہ ہوجائے گا۔