مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی وزارت داخلہ کے زیرانتظام”محکمہ آثار قدیمہ” نے قبلہ اول کی بنیادوں تلے نئی کھدائیاں شروع کی ہیں۔ تازہ کھدائیوں کے دوران دو سرنگوں کا سراغ ملا ہے جو عین مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو چھو رہی ہیں
اقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک سرنگ کی کھدائی کا اغاز مسجد اقصیٰ کے قریب عین سلوان سے ہوتا ہے جو یہودیوں کے مرکز ‘الزوار’ اور ‘داؤد سٹی’ سے گذر کر مسجد اقصیٰ کی مغربی سمت الزاویہ کے مقام تک پہنچ چکی ہے۔ اب اسے مزید کھدائی کر کے مراکشی دروازے کی بنیادوں تک لے جا یا جا رہا ہے۔ دوسری سرنگ مسجد اقصیٰ کے شمالا جنوبا الزاویہ کے مقام سے شروع ہوتی ہے اورمسجد اقصیٰ کی شمالی دیوار سے جا ملتی ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن نے صہیونی حکام کی جانب سے شروع کی گئی ان کھدائیوں کو قبلہ اول کے حوالے سے نہایت خطرناک قراردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قبلہ اول کی بنیادوں تلے سرنگیں کھودنے کا سیدھا سیدھا مقصد مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچانا ہے۔
درایں اثناء اقصیٰ فاؤنڈیشن سے وابستہ صہیونی سرنگوں پر نگاہ رکھنے والے تجزیہ نگار عبدالرزاق متانی کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی بنیادوں تلے کوئی ایک یا دو سرنگیں نہیں ہیں بلکہ سرنگوں کا ایک جال بچھا ہوا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے تازہ شروع کی گئی دونوں سرنگوں کو آخر کار ایک دوسرے سے ملانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہیں سلوان سے شروع کرکے دیوار براق کے قریب قدیم شہر میں زیرزمین آپس میں مربوط کر دیا جائے گا۔ المتانی کا کہنا تھا کہ مراکشی دروازے کی بنیادوں تلے سرنگ کھودنا قبلہ اول کے خلاف سنگین سازش ہے جو کسی بھی بڑے خطرے سے خالی نہیں ہے۔