مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس اور عوامی محاذ کے وفود نے غزہ کی پٹی میں قومی مفاہمت کاعمل آگے بڑھانے کے لیے بات چیت کی۔ دونوں جماعتوں نے مفاہمتی عمل میں فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت الفتح کو بھی شامل کرنے پر اتفاق کیا اور تعطل کا شکار مفاہمتی فارمولے کے نکات پرموثر پیش رفت کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا گیا۔
عوامی محاذ کے سیاسی شعبے کے رکن جمیل مظہر نے ترک خبر رساں ایجنسی ’’انا طولیہ‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت ملک کی تمام نمائندہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو ایک فورم پر متحد کرنے اور مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کے لیے مساعی جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اہم بات حماس اور فتح کی قیادت کے درمیان پائے جانے والے اعتماد کے فقدان کو ختم کرکے دونوں جماعتوں کی قیادت کو قومی ایجنڈے پر متحد کرنا ہے۔
جمیل مظہر کا کہنا تھا کہ حماس کے ساتھ مفاہمتی بات چیت میں یہ اندازہ ہوا کہ جماعت الفتح سمیت تمام فروعی اختلافات ختم کر کے قومی ایجنڈے پر سب کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں ایک ماہ قبل فتح کے منحرف لیڈروں کے بعض مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں حماس اور الفتح کے درمیان ناراضی بڑھ گئی تھی اور مفاہمتی عمل بھی متاثر ہو گیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین