مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت مشرقی بیت المقدس میں قائم فلسطینیوں کے نجی اسکولوں میں تعطیلات کا سرکاری شیڈول مسلط کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی ایک تازہ اشاعت میں شائع رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت تعلیم نےایک نیا پلان تیار کیا ہے جس کے تحت مشرقی بیت المقدس میں موجود تمام اسکولوں میں ایک ساتھ تعطیلات کی جائیں گی اور ایک ہی ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی اخبار کی رپورٹ کی اشاعت کے بعد بیت المقدس میں رہنے والے فلسطینی شہریوں میں سخت غم وغصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کا تعطیلات کا شیڈول فلسطینی اسکولوں کے امتحانات متاثر ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی ریاست نے بیت المقدس کے اسکولوں میں اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل صہیونی ریاست فلسطینی اسکولوں میں اپنی مرضی کا نصاب مسلط کرنے کی بھی مذموم اور مجرمانہ سازشوں کی مرتکب ہو چکی ہے۔ صہیونی ریاست اور بیت المقدس کی اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے آئے روز فلسطینی اسکولوں کے طلباء اور انتظامیہ پر نئی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔ بیت المقدس کے اسکولوں میں اردن کا نظام تعلیم رائج رہا ہے مگر کچھ عرصے سے اسکولوں میں فلسطینی سرکاری نصاب تعلیم پڑھایا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ بیت المقدس میں فلسطینی اسکولوں میں اپنی مرضی کا نصاب مسلط کرے تاکہ فلسطینیوں کی نئی نسل کے ذہن بگاڑ کر فلسطینی تہذیب و تمدن، تاریخ اور ثقافت کو مسخ کیا جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں اسکول جانے والے بچوں کے سرپرست حضرات کی نمائندہ کمیٹی کے چیئرمین عادل الغزاوی نے کہا کہ صہیونی ریاست ایک طے شدہ حکمت عملی کے تحت بیت المقدس کے فلسطینی اسکولوں پر اثرانداز ہونے اور ان کے معاملات میں مداخلت کی سازش کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندے صہیونی ریاست کے تعطیلات کے شیڈول کوکسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔