فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسمار شدہ مکانات کے ملبے پر نماز جمعہ کی ادائیگی میں بڑی تعداد میں مقامی شہریوں، فلسطینی سرکاری حکام، انسانی حقوق کے مندوبین اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے پاس صہیونی فوج کی اس کارروائی کے ردعمل میں اس سے بہتر پرامن اور کوئی طریقہ نہیں ہے۔ فلسطینیوں نے مکانات سے محروم کیے گئے اپنے بھائیوں، بہنوں اور بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے مکانات کے ملبے پر نماز جمعہ ادا کی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو قابض صہیونی فوجیوں نے مشرقی بیت المقدس میں قلندیا کے مقام پر فلسطینیوں کے 11 رہائشی مکانات مسمار کر دیے تھے۔ چار مکانات ایک دوسرے مقام پر مسمار کیے گئے۔ صہیونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے خلاف مقامی آبادی سراپا احتجاج ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مکانات مسماری کے خلاف مقامی فلسطینی شہریوں میں سخت غصہ پایا جا رہا ہے۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ مسمار کیے گئے مکانات دوبارہ تعمیر کریں گے۔
خیال رہے کہ صہیونی انتظامیہ بیت المقدس میں طویل عرصے سے فلسطینی آبادی کا گھیرا تنگ کرنے اور انہیں وہاں سے نکل جانے پرمجبور کرنے کے لیے مکانات کی مسماری کا ظالمانہ سلسلہ شروع کیے ہوئے ہے۔ مکانات مسماری کے لیے تعمیر کے وقت اجازت نامہ حاصل نہ کرنے کا بہانہ رچایا جاتا ہے۔ مسمار کیے گئے بعض مکانات کئی عشروں پہلے سے وہاں پرموجود ہوتے ہیں مگر قابض انتظامیہ ایک سازش کے تحت فلسطینیوں کو مکانات سے محروم کررہی ہے۔ دوسری جانب یہودی آباد کاروں کے لیے بڑی تعداد میں دن رات مکانات کی تعمیر کا غیرقانونی عمل جاری ہے۔