مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کی ملکیتی نجی اراضی ہتھیانے سے متعلق اسرائیل کے حال ہی میں منظور کئے جانے والے قانون الحاق Â کے خلاف عوامی احتجاج کے ساتھ قانونی جدوجہد بھی شروع ہو گئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس مقصد کے لئے پندرہ فلسطینی دیہاتوں Â اور دو قصبوںکی سترہ نمائندہ کونسلز سمیت انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے صہیونی سپریم کورٹ میں Â قانون الحاق کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے Â اس غیر آئینی Â قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔درخواست دائر کرنے والی انسانی حقوق کی انجموں میں Â مرکز العدالۃ، یروشلم لیگل ایڈ Â اینڈ ہیومن رائٹس سینٹر اور المیزان انسانی حقوق مرکز شامل ہیں۔
اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے حالیہ نام نہاد قانون میں مغربی کنارے کے اندر نئی یہودی بستیوں Â کی تعمیر کے لئے زمین ہتھیانے سے متعلق اسرائیلی اقدامات کو جائز قرار دیا گیا ہے۔ پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی قانون الحاق غیر آئینی اور بین الاقوامی انسانی قوانین Â کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ایک بیان میں درخواست دائر کرنے والی ایک تنظیم مرکز العدالہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قانون مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے حق ملکیت کی کھلی خلاف ورزی ہے کیونکہ لسانی اور مذہبی امتیاز کی بنا پرمتنازع قانون فلسطینیوں کی اراضی چوری جیسے اقدامات کو Â قانونی جواز فراہم کرتا ہے۔ بیان کے مطابق قانون الحاق جن اقدامات کو تحفظ فراہم کرنے لئے بنایا گیا ہے وہ ممنوعہ جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔