مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) عیسائیوں کا ایک انجیلی فرقہ جس کے پیروکار دنیا کے 80 ممالک میں آباد ہیں صہیونی ریاست کی حمایت کی راہ پر گامزن ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’انجیلی عیسائی فرقے‘ کے سیکڑوں پیروکار آئندہ ماہ اکتوبر میں فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس پہنچ رہے ہیں۔ یہ عیسائی فرقہ ایک ایسے وقت میں بیت المقدس میں ایک مارچ کا انعقاد کرے گا جب یہودی اپنے سالانہ مذہبی تہوار’عید العرش‘ یا سکوت الیھودی‘ نامی میلے کا انعقاد کرہے ہیں۔اگرچہ ان عیسائیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حقیقی پیروکار ہیں۔ وہ حضرت مسیح کے نقش قدم پرچلتے ہوئے بیت المقدس میں ایک مذہبی مارچ کا انعقاد کریں گے۔
مگر دوسری جانب سماجی تنظیموں اور صہیونی ریاست کے امور پرنظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں نام نہاد مارچ صہیونی ریاست کی حمایت کا برملا اظہار ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ’بلومبرگ‘ نے بھی اس فرقے کی سرگرمیوں کی اسرائیل اور یہودیوں کے ساتھ یکجہتی پر مبنی قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا امریکا سمیت دنیا کے کئی دوسرے ملکوں میں موجود انجیلی عیسائی اسرائیل کی مالی مدد کرتے ہیں۔ صرف امریکا سے ان عیسائیوں کی طرف سے اسرائیل کو ملنے والی امداد پچاس کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی وزارت سیاحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب انجیلی عیسائیوں نے بیت المقدس میں مارچ کا اعلان کیا ہے بلکہ یہ سلسلہ کئی سال سے جاری و ساری ہے۔ یہودی ہرسال اسی مذہبی تہوار کے موقع پر بیت المقدس میں جمع ہو کر مارچ منعقد کرتے ہیں جس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حمایت اور مالی مدد کرنے والے انجیلی فرقے سب سے زیادہ حامی امریکا میں موجود ہیں۔ دوسرے ممالک کی نسبت امریکی انجیلی زیادہ امداد فراہم کرتے ہیں۔
ریسرچ فاؤنڈیشن ’پیو‘ کے مطابق سنہ 2014ء میں 82 فی صد سفید فام انجیلیوں نے اسرائیل کو یہودیوں کے لیے اللہ کی طرف سے خصوصی تحفہ قرار دیا تھا۔
اسی طرح سنہ 2015ء میں 60 فی صد انجیلیوں نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کی مدد کریں گے چاہے ان کے ملک کے اقتصادی مفادات کے خلاف ہی کیوں نا ہو۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ مئی میں اسرائیل کا دورہ کیا تو اس سے قبل انجیلی عیسائیوں نے ان کے دورے کے موقع پر فنڈز جمع کیے جنہیں ’اللہ کی طرف سے تحفہ‘ قرار دیا۔
خیال رہے کہ امریکا میں انجیلی عیسائیوں کی تعداد قریبا 9 کروڑ 20 لاکھ یعنی کل امریکیوں کا 29 فی صد انجیلی یہودی ہیں۔ جب کہ پوری دنیا میں انجیلی یہودیوں کی تعداد 13 فی صد ہے۔