فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نماز عید کے اجتماعات کے راستوں پر ناکے لگا کر شہریوں کو عید کی نماز کی ادائیگی سے روکنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عید کے موقع پر اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے غرب اردن کے تمام اہم شہروں کو اپنے محاصرے میں لے لیا تھا۔ سڑکوں پر فوج کے مسلح دستے دن بھر گشت کرتے رہے۔ قابض فوجیوں نے کئی شہروں میں فلسطینیوں کے گھروں کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کردیا اور مکانوں کی چھتوں پر چڑھ کر اہل خانہ کو بھی یرغمال بنا لیا۔
مقامی فلسطینی شہریوں نے بتایا کہ عید کے پہلے روز صہیونی فوجیوں نے رام اللہ اور دیگر فلسطینی شہروں میں گھر گھر تلاشی کی مہم شروع کی۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران رام اللہ کے نواحی قصبے بیت ریما سے ایک فلسینی شہری وھبی احسان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کے مسلح اہلکار نہایت ظالمانہ طریقے سے شہریوں کے گھروں میں گھستے اورخواتین اور بچوں کو زدو کوب کرتے اور گھرمیں موجود قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کرتے رہے۔
وھبی احسان نامی شہری کے گھرمیں گھس کر بچوں اور خواتین کو زدو کوب کیا گیا اور تلاشی کی آڑ میں گھر میں موجود زیور اور نقدی بھی لوٹ لی۔
خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارا اور بیت المقدس شہر اسرائیلی فوج کی روز مرہ کی غنڈہ گردی کا شکار ہے۔ آئے روز صہیونی فوجی جعلی فوجی کارروائیوں اور نام نہاد دعوؤں کی آڑ میں بے گناہ افراد کو تشدد کا نشانہ بناتی، گرفتار کرتی اور معصوم شہریوں کو زدو کوب کرتی ہے۔