فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق الشیخ سعید ملحس نے تجوید قرآن کریم کے بنیادی اصولوں میں خاص ملکہ پایا تھا اورانہیں فلسطین ہی نہیں بلکہ عرب ممالک اور اسلام دنیا کے بہترین قرآء اور تجوید کے اساتذہ میں شمار کیا جاتا تھا۔
مرحوم کے فرزند اسامہ ملحس نے بتایا کہ ان کے والد نماز جمعہ سے چندے قبل نابلس میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی نماز جمعہ نابلس میں مسجد الحاج نمر التمیمی کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں عوام کا جم غفیر امڈ آیا تھا۔ بعد ازاں انہیں مشرقی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
الشیخ سعید ملحس نے تجوید قرآن کریم کے حوالے سے ایک کتابچہ بھی ترتیب دیا تھا جو سیکڑوں بار شائع کیا جا چکا ہے۔ وہ فلسطین کے بڑے بڑے تعلیمی اداروں میں بھی تجوید قرآن کریم کی کلاسوں میں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔ ان کی انہی خدمات کی بدولت انہیں’’شیخ تجوید فلسطین‘‘ کےلقب سے یاد کیا جاتا ہے۔
پس ماندگان میں دو بیٹیاں اوردو بیٹے چھوڑے ہیں۔ الشیخ سعید ملحس کی وفات پر فلسطین کی مذہبی اور سیاسی قیادت کی طرف سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔