مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے جید علماء کرام پر مشتمل بورڈ نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے نسل پرستانہ قانون کے خلاف ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں یہودیوں کے قومی وطن کا قانون صیہونی ریاست کے زوال کا نقطہ آغاز ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی قوم کے خلاف مسلسل نسل پرستانہ جرائم کا مرتکب ہے اوراسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کا قانون ایک نیا اور خطرناک نسل پرستانہ جرم ہے۔ اس سے قبل صیہونی ریاست فلسطینی قوم کے اجتماعی قتل عام اور نسلی تطہیر جیسے سنگین جرائم کی مرتکب ہوتی رہی ہے۔
فلسطینی علماء کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست کے نام نہاد یہودی قومی وطن کے قانون کو پوری قوم نے مسترد کردیا ہے مگر بدقسمتی سے اسے بعض عرب ممالک، یورپی یونین اور امریکا کی حمایت حاصل ہے۔
فلسطینی علماء نےصدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری فوجی تعاون ختم کردیں۔ اسرائیلی دشمن کے ساتھ تعاون فلسطینی قوم کے خلاف خیانت کے مترادف ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ارض فلسطین صرف فلسطینی قوم کا وطن ہے جس کسی دوسری قوم کا کوئی حق نہیں۔ دنیا بھر سےلائے گئے صیہونیوں کو فلسطین پر طاقت کے ذریعے اپنا ملک قائم کرنے اور اس پر اجارہ داری کا کوئی حق نہیں۔