مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اوّل پر دھاوؤں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز 46 صیہونی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز قبلہ اوّل پر دھاوے بولنے والے صیہونی اشرار میں متعددÂ صیہونی طلباء شامل تھے۔ صیہونی آباد کار مسجد اقصیٰ کے ’مراکشی دروازے‘ کے راستے صبح اور شام کے اوقات میں اندر داخل ہوتے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں قبلہ اوّل کی بے حرمتی کرتے رہے۔ خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ سنہ 1967ء کے بعد قابض صیہونیوں کے نرغے میں ہے اور صیہونی اسی دروازے کو قبلہ اوّل میں دھاوؤں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔ مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل اتوارکو قبلہ اوّل پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صیہونی آباد کاروںÂ نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر صیہونی عورتیں اور بچے بھی مسجد میں آئے جنہیں پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔ صیہونی آباد کاروں کے تازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں مارے جا رہے ہیں جب اسرائیلی انتظامیہ نے صیہونی آباد کاروں کے لیے دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ صیہونی شرپسند تین گھنٹے صبح اور تین گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اوّل میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
صیہونی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اوّل میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور یہودیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔